صحت مندانہ زندگی کا دارومدار کھانے پینے کی اچھی عادات میں پوشیدہ ہے لہٰذا ہر انسان پر واجب ہے کہ وہ کھانے پینے میں احتیاط برتے‘ خاص طور پر اس وقت جب ایک موسم ختم ہونے کے بعد دوسرا موسم شروع ہورہا ہو۔ سردیاں گزر چکیں اور اب گرمیاں لوگوں کو نڈھال کئے دے رہی ہیں۔ یہ ایسا موسم ہے جس میں کھانے پینے کے معمولا ت میں بڑی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اور ذراسی بے احتیاطی انسان کو بیماری میں مبتلا کرسکتی ہے۔ اگر ہم گرمیوں کے سیزن میں اپنے غذائی معمولات پر نظرثانی نہیں کریں گے روز مرہ کی خوراک میں ضروری فوڈ آئٹم شامل نہیں کریں گے تو لازمی سی بات ہے کہ ہم اور ہمارے بچے جسم کے لیے ضروری کئی اہم غذائی اجزاء سے محروم رہ جائیں گے اور گرمی کا مقابلہ کرنا انتہائی کٹھن اور دشوار ہو جائے گا۔
گرمیوں کی صحت مندانہ غذا کی تیاری کے لیے ہمیں روز مرہ کے مینو میں لازمی طور پر مناسب مقدار میں مختلف قسم کے فوڈ گروپس کا سہارا لینا پڑتا ہے جس میں سبزیاں، تیل، نشاستہ، گوشت اور دودھ وغیرہ شامل ہیں۔ جو غذا ہم کھا رہے ہیں اس کی قدر و قیمت کا انحصار اس بات پر ہے کہ اسے کس طرح پکایا گیا ہے۔ حد سے زیادہ پکی اور یا ڈیپ فرائی کی ہوئی چیزیں تمام کوالٹیز کو تباہ کردیتی ہیں جو کہ ہمارے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔ گرمیوں کا موسم اس بات کا بھی تقاضا کرتا ہے کہ ہم مائع اجزاء کا استعمال بڑھا دیں جیسے کہ دہی یا اس کی مدد سے تیار کردہ لسی جو کہ ہمیں گرمی کی شدت میں سکون ہی نہیں پہنچاتی بلکہ ایسے ضروری نمکیات بھی فراہم کرتی ہیں جو کہ جسم سے پسینے کے ذریعہ نکل چکے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ پھل اور کچی ہری سبزیاں استعمال کرنے سے معدنی اجزاء، وٹامن اور کیلوریز کی کمی پوری ہوتی ہے۔ گرمیوں میں بہت زیادہ گوشت کھانا بھی اچھا نہیں ہوتا جبکہ مرغن کھانوں اور ڈیپ فرائی کی جانے والی اشیاء سے بھی گریز کرنا چاہیے خاص طور پر ہاف بوائل انڈا کھانا بھی غیر محفوظ اور غلط آئیڈیا
ہوسکتا ہے۔کم چکنائی اور کم پروٹین کی حامل غذائیں گرمیوں میں زیادہ بہتر رہتی ہیں خاص طور پر آپ کی غذا میں پپیتے، تربوز اور سیب جیسے پھل ضرور شامل ہوں جو شدید گرمی کی حالت میں جسم کو توانائی فراہم کرسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ کھانے پینے کی تمام چیزوں کو استعمال سے قبل اچھی طرح دھو لیا جائے بصورت دیگر آپ گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائیڈ جیسی بیماریوں میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ کھانا تیار کرنے اور کھانے سے قبل ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا بھی انتہائی ضروری ہے جبکہ پکاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ صاف ستھرا پانی استعمال کیا جائے۔ فریج میں زیادہ عرصے سے پڑی اشیاء اور یا ایسی چیزوں سے بھی پرہیز کریں جو کہ ڈھانپ کر نہ رکھی گئی ہوں۔ بہت سے لوگ گرمیوں میں سی فوڈاستعمال کرنے کے حوالے سے فکر مندی میں پڑے رہتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ انہیں کھانے سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوتا اور شرط صرف یہ ہے کہ تازہ اور صاف سی فوڈ کا انتخاب کیا جائے۔ گرمیوں میں سب سے اہم چیز اہم غذائی اجزاء کی ہم آہنگی اور مقدار سے واقفیت ہے کہ ہمیں کون سے کھانے اور مشروبات فائدہ پہنچا سکتے ہیں جس سے لازمی طور پر صحت مندانہ لائف اسٹائل کو اپنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں